Breaking

Tuesday, April 18, 2023

رمضان المبارک اور عمران خان کی فرعونیت



تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

ہمیں یاد ہے سب ذرا ذرا

پاکستان کی تاریخ میں ایک رمضان وہ بھی آیا جب رمضان المبارک کا آغاز گولیوں کی بوچھاڑ اور ظلم و بربریت کے ساتھ  ہوا۔ جب سڑک پر کھڑے ہو کر نماز تراویح ادا کی گئی۔ نماز عشق گولیوں کی بوچھاڑ میں ادا کی گئی۔۔ 18 اپریل 2021 کا دن کس کو یاد نہیں ہو گا جب وقت کے فرعون منافق اعظم ذلیل اعظم قاتل اعظم عمران نیازی نے فرانس کی غلامی میں عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی آواز دبانے کے لیے  کریک ڈاؤن کا آرڈر جاری کیا ! جب وقت سحر فورسز نے جامع مسجد رحمتہ للعالمین پر دھاوابول دیا ! نہ کسی کاسید ہو نادیکھانہ مسجد کے تقدس کا خیال کیا گیا نہ کسی کا عالم ہو نادیکھا نہ کسی کا حافظ ہو نا دیکھا 

کہیں اسٹریٹ فائر کر کے درجنوں روزہ داروں کو شہید کیا گیا کہیں بکتر بند گاڑیوں کے نیچے کچلا گیا کہیں علماء کرام کو جیلوں میں گھسیٹا گیا علماء کرام کی داڑھیاں نوچی گئیں سید زادیوں کے  تقدس کو پامال کیا گیا۔۔ کسی کے سر سے باپ کا سایہ چھین لیا گیا کہیں بہنوں کے اکلوتے بھائی کو شہید کر دیا گیا جن کا جرم   صرف یہ تھا کہ وہ گستاخ فرانس کے سفیر کو نکالنے کا مطالبہ کر رہے  لیکن وہ ہر ظلم ہر گولی کے سامنے کہتے رہے  

مرجائیں گے ظالم کی حمایت نہ کریں گے 

اس سب کے بعد بھی عمران خان کی فرعونیت ختم نہیں ہوئی حق کی آواز کو ہمیشہ کے لیے دبانے کا آخری حربہ استعمال کیا اور  پاکستان کی تیسری بڑی جماعت کو بلاجواز کالعدم قرار دے دیا گیا ! غرض کو نسا ایسا ظلم ہے جو عمران فرعونی حکومت کی جانب سے نہ کیا گیا۔۔

دل میں عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم موجود ہو تو نہ کوئی گولی ڈرا سکتی ہے نہ جیلیں ڈرا سکتی ہیں۔۔ پھر عاشق صادق کی زبان پہ یہی الفاظ ہوتے ہیں۔۔

ستم گرادھر آہنر آزمائیں۔۔

تو تیر آزما ہم جگر آزمائیں۔۔

-اسی حوالے سے امیر المجاہدین رحمۃ اللہ علیہ کے تاریخی الفاظ ہیں انسان دلیر ہی تب ہوتا ہے جب سینے میں عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم موجود ہو ۔ عاشق کسی ظلم کے سامنے نہیں جھکتا۔۔ وہ یہی کہتا ہے

لب بام بھی پکاراسرداربھی صدا دی۔۔ میں کہاں کہاں نہ پہنچ تیری دید کی لگن میں۔۔۔

جو شہید ہوئے وہ تو خوش قسمت ماؤں کے خوش قسمت بیٹے تھے جو ہمارے آقا و مولا صلی اللہ علیہ وسلم کی ناموس پہ دلیری سے پہرہ دیتے ہوئے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کے قدموں میں پہنچ گئے جن کی سحری دنیا میں اور افطاری جنت میں ہوئی۔

رہنے کو صدا دہر میں آتا نہیں کوئی۔۔

جیسے گئے تم ایسے جاتا نہیں کوئی۔۔۔

جو فرعون تحریک لبیک کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا تھا آج اس انسان کے پاس نہ اقتدار رہانہ اختیار ۔۔

 تخت کے بخت سے یک لخت اتارا ہوا شخصں  

تم نے دیکھا ہے کبھی جیت کے ہارا ہوا شخصں 

آج وہ شخص سڑکوں پر ذلیل ہوتا پھر رہا ہے۔ اور تحریک لبیک پاکستان پہلے سے زیادہ عزت کے ساتھ ہر میدان میں موجود ہے۔ بے شک میرا رب بڑا غیور ہے! ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت پہ پہرہ دینے والے عاشقان مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔۔ نہ یہ ظلم بھولے ہیں نہ ظالموں کو بھولنے دیں گے۔۔

ان سب ظلم کا بدلہ اسی صورت میں ممکن ہے کہ اب حضور جان جاناں صلی اللہ علیہ وسلم کا مبارک دین تخت پر لایا جائے۔ حضور جان جاناں صلی اللہ علیہ وسلم سے وفا کا تقاضا یہی ہے کہ دین محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو تخت پر لانے کے لیے محنت کریں اور اس عظیم مشن میں تحریک لبیک پاکستان کا ساتھ دیں۔ اللہ پاک اس ملک کا حامی و ناصر ہو اور ہم سب کو آخری سانس تک دین پہ پہرہ دینے کی توفیق عطا فرمائے اور پہرہ دیتے ہوئے دلیری کے ساتھ موت

نصیب فرمائے آمین

auto