اسکاٹ لینڈ کے پہلے مسلم وزیراعظم کو مبارکباد دیتے ہوئے پاکستانی حکمرانوں اور سیاستدانوں کو تھوڑی سی مشکل تو ضرور پیش آئی ہو گی ایک طرف عام طبقے سے تعلق رکھنے والے اعلی تعلیم یافتہ اور اپنی محنت اور قابلیت سے وزیراعظم کے عہدے پر پہنچنے والے حمزہ یوسف ہیں اور دوسری طرف پاکستان سے ان کو مبارکباد دینے والے شہباز شریف زرداری بلاول بھٹو اور مریم نواز شریف جن کی قابلیت کے لئے یہی کافی ہے کہ وہ موروثی سیاست اور اسٹیبلشمنٹ کے کندھوں پر حکومت کرنے کا حق لیے پیدا ہوئے ہیں
اور اسی خصوصی فضیلت کی وجہ سے وہ ہماری عوام اور ملک کے اوپر مسلط ہیں یہ وہ حکمران ہے جو اپنے گھر کے قریب حمزہ یوسف جیسے عام آدمی کو پھٹکنے بھی نہیں دیتے جب کہ حمزہ یوسف کی والدہ نے سلائی مشین اور والد نے معمولی سی نوکری کر کے اپنے بچوں پڑھایا پاکستان پر مسلط ان خاندانوں اور موروثی سیاستدانوں نے اسٹلشمنٹ اور عدلیہ کی معاونت سے ایسا سیاسی نظام بنا دیا ہے کہ پاکستان میں کوئی عام آدمی کا انتخاب لڑنا
اور جیت جانا ناممکن حد تک مشکل ہو گیا ہے ایک عام تعلیم یافتہ انسان حمزہ یوسف اسکاٹ لینڈ میں انتخاب لڑ بھی سکتا ہے اور جیت بھی سکتا ہے لیکن پاکستان میں تحریک لبیک پاکستان اتنے ووٹ لینے کہ باوجود بھی کوئی سیٹ نہیں لے سکی کیونکہ تحریک کو ناانصافی اور ظلم کانشانہ اس لیے بنایا جا رہا ہے کیونکہ تحریک لبیک ناسور کی طرح مسلط سیاسی خاندانوں کا حصہ نہیں ہے کیونکہ اس میں شامل تمام لوگ پاکستان کی عوام اور دین اسلام کی سربلندی کی بات کرتے ہیں
کیا پاکستانی عوام ہم پر مسلط ان سیاسی خاندانوں سے اب بھی اپنی جان نہیں چھڑوا پائے گی کیا ہم پاکستان میں کسی عام شخص کو اس کی قابلیت اور اعلی صلاحیتوں کے بل بوتے پر وزیراعظم نہیں بنا سکتے