Breaking

Saturday, April 1, 2023

پی ٹی آئی کا پروپیگنڈا پاکستان اور اسرائیل میں تجارتی معاہدہ



تحریک انصاف جو پروپیگنڈا کرتی ہے وہ سب عمران خان اپنی ذات کے لئے کرواتے ہیں تحریک انصاف کے لئے نہیں پی ٹی آئی نے ہمیشہ ہی غلط خبریں شیئر  کی  اور اب یہ کہا جارہا ہے کہ پاکستان اور اسرائیل میں تجارتی سرگرمیاں بحال ہوگئی ہیں  اور پی ٹی آئی کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ پی ٹی ایم کی حکومت نے اجازت دے دی ہے کہ اسرائیل سے تجارت کر سکتے ہیں

لیکن پاکستان نے  نہ ہی سرکاری سطح پر اسرائیل کو تسلیم کیا ہے اور نہ ہی کوئی تجارتی معاہدہ کیا ہے سوشل میڈیا پر جھوٹا پروپیگنڈا وہ جماعت کر رہی ہے جو کہ خود  یہودی ایجنٹ کی سربراہی میں پاکستان میں انتشار برپا کر رہی ہے حال ہی میں ایک پاکستانی نژاد یہودی کوثر فوڈ انڈسٹریز کے مالک  انہوں نے کچھ اشیاء پاکستان سے دبئی بھیجی اور دبئی سے اسرائیل 

پاکستانی نژاد یہودی فشل بن خالد نے ان اشیاء کی نمائش کی ویڈیو 2019 میں اپنے ٹویٹر پر پوسٹ کی جس کو تقریبا چھ لاکھ افراد نے دیکھا اس کے فورا بعد ہی امریکی یہودی کانگریس کا بیان آتا ہے جس میں انہوں نے فشل بن خالد کی تجارتی سرگرمیوں کو سراہا اور یہ کہا کہ تجارت پاکستان اور اسرائیل کے درمیان  ریاستی معاہدہ کے تحت کی گئی ہے 

وائس آف امریکا نے 20 مارچ 2023کو تجارتی سرگرمیوں اور امریکی یہودی کانگریس کے متعلق خبر دی اور پی ٹی آئی نے اس کو منفی پروپیگنڈے کی شکل میں پیش کیا اور کہا کہ کہاں ہیں لبیک والے  پی ٹی آئی والوں کا یہ پرانا وطیرہ ہے کیونکہ ان میں اتنی صلاحیت نہیں کہ یہ پاکستان اور اسلام  کے دشمنوں کو جواب دے سکیں ان کو سوائے ناچنے اور گانے کے اور ملک میں انتشار پیدا کرنے کے علاوہ کچھ بھی نہیں آتا 

حالانکہ یہودی فشل بن خالد کو 2019 میں پی ٹی آئی کی حکومت نے پاسپورٹ دیا اور اسرائیل جانے کی اجازت دی اب پی ٹی آئی کے لوگ اسی خبر کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں وہ بری طرح ناکام ہوئے ہے لیکن ایک بات تو واضح ہے کہ ہمارے حکمران اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش میں مصروف عمل ہے لیکن حضور کے غلام اور تحریک لبیک پاکستان ہی ان مغربی دلالوں کی راہ میں رکاوٹ ہیں اگر تحریک لبیک پاکستان نہ ہوتی اور امیر المجاہدین قوم کو بیدار نہ کرتے تو یہ سب عیاش کب کا اسرائیل کو تسلیم کر چکے ہوتے 

auto