Breaking

Monday, March 6, 2023

جب علامہ خادم حسین کی ٹانگیں بغداد شریف کی طرف تھی



زندگی کا اہم موڑ  آپ درس و تدریس کے علاوہ   پیر مکی مسجد میں جمعہ کا خطبہ دیتے جب ممتاز قادری شہید کو گرفتار کیا گیا پھانسی دی گئی آپ کی زندگی میں ہلچل پیدا ہوگئی ممتاز قادری نے گستاخ رسول  کو گولیاں مار کر مسلمانوں کا سر فخر سے بلند کیا لیکن حکومت نے اس عاشق رسول کو جیل میں ڈالا آپ نے ممتاز قادری شہید کے لئے تحریک چلائی مظاہرے کئے 

آپ کو گرفتار کر لیا گیا دوران گرفتاری  ایک پولیس والے نے امام خادم حسین رضوی آپ کو طعنہ دیا تم دین کے ٹھیکیدار ہو کہ جب بھی تمہاری تقریر سنو ناموس رسالت  پر بات کرتے  ہوں تمہیں اور کوئی موضوع نہیں ملتا آپ نے تاریخی جواب دیا آپ نے کہا نبی کے ٹھیکے دار تو صدیق اکبر بھی نہیں تھے انہوں نے بھی فرمایا تھا کہ  میرے پیچھے اس وقت تک چلنا جب تک رسول اللہ کے پیچھے چلوں نبی کے ٹھیکیدار نہیں چوکیدار ضرور ہیں

بعد میں آپ کو کوٹ لکھپت جیل میں رکھا گیا سپریڈنٹ جیل  نے پوچھا کیا کرتے ہو آپ نے کہا مسجد میں جھاڑو دیتا ہوں اگلے روز آپ جیل سے رہا ہوئے تو ممتاز شہید کا آپ کو خط ملا جو آج بھی محفوظ پڑا ہے خط بڑا طویل ہے لیکن ایک جملہ کابل توجہ ممتاز قادری شہید نے لکھا مولانا آپ کوٹ لکھپت جیل میں قید تھے تو میں آپ کے ساتھ تھا امام خادم حسین رضوی فرماتے ہیں کہ پہلے تو مجھے اس بات کی سمجھ نہیں آئی کہ ممتاز قادری تو اڈیالہ جیل میں قید  ہے اور میں تو کوٹ لکھپت جیل  میں تھا

ممتاز قادری شہید روحانی طور پر آپ کے ساتھ تھے جیل انتظامیہ نے آپ کو ٹھنڈ سے بچنے کے لئے کوئی چیز نہیں دی لیکن جیل کی سلاخوں کے پار سے سرد ہوائیں نہیں آرہی تھی ایک رات آپ کو نیند نہیں آ رہی تھی  اچانک آپ کے دل میں خیال آیا   کہ میری ٹانگیں بغداد شریف کی طرف ہیں ان کو دوسری سمت کر لو ٹانگیں دوسری سمت کرتے ہی  آپ کو گہری نیند آگئی بعد میں آپ کو خیال آیا یہ  ممتاز قادری  تھے  جنہوں نے میری ٹانگوں کو درست سمت میں کروایا   

auto